اہم خبریںپاکستان

لائیو: پنجاب میں سیلاب سےکئی دیہات زیر آب، شہری محفوظ مقامات پر منتقل، 17 اموات کی اطلاعات

(خصوصی رپورٹ ایم عمرآصف)

بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے اور بارشوں کے باعث سیلاب سے پنجاب میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا رکھی ہے، کئی مقامات پر بند ٹوٹنے سے پانی آبادیوں میں داخل ہو گیا، فصلیں زیر آب آگئیں اور ہزاروں افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔

رات 10 بجے کے اعداد و شمار کے مطابق دریائے راوی پر سائفن کے مقام پر پانی کی آمد 2 لاکھ 20 ہزار 627 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ شاہدرہ کے مقام پرپانی کا بہاو 2 لاکھ 19 ہزار 770 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے چناب میں چنیوٹ برج پر پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہورہا ہے، چنیوٹ برج پر پانی کا بہاو 6 لاکھ 74 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کا بتانا ہے کہ چنیوٹ برج پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کشتی میں سوار ہوکر دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا۔ حکام کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کو بریف کیا گیا۔

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے، سیلاب متاثرہ ایسی کوئی جگہ نہیں جہاں ریسکیواہل کار یا امداد نہ پہنچ سکی ہو۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ اطلاعات کے مطابق سیلاب سے17 سے 20 اموات ہوئی ہیں۔

سیلاب کے باعث وزیر آباد، قصور، نارووال، حافظ آباد، کمالیہ، منڈی بہاءالدین، بہاول نگر، سیال کوٹ، سرگودھا، وہاڑی اور پاکپتن سمیت کئی علاقوں میں دیہات سیلاب کے گھیرے میں آگئے، کئی مقامات پر عارضی بند ٹوٹ گئے۔

دریائےچناب میں سیلاب سے پنجاب میں سیکڑوں دیہات زیر آب آگئے، سرگودھا میں کوٹ مومن کےمتعدد علاقوں میں پانی داخل ہونے سے فصلوں کو نقصان پہنچا جبکہ شہریوں کو بھی نقل مکانی کرنی پڑی۔

منڈی بہاءالدین کی تحصیل پھالیہ کے 69 دیہات اور مواضع زیرآب آگئے، متعدد متاثرہ علاقوں کا زمینی راستہ منقطع بھی منقطع ہوگیا، حافظ آباد کےدرجنوں دیہات زیر آب آنے سے دھان اور چارے کی فصل متاثر ہوئی، متاثرین کی مال مویشیوں کےساتھ نقل مکانی جاری بھی جاری ہے۔
وزیر آباد میں نالہ پلکھو اوور فلو ہونے سے16 دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، ملتان میں دریا کنارےآباد جلال پور پیروالا کے 18 دیہات میں بھی پانی داخل ہوگیا جس سے کپاس، گنا اور چاول کی فصلیں تباہ ہوگئیں، دریائے چناب کا سیلابی ریلا اگلے 24 گھنٹے میں جھنگ اوراگلے 2 روز میں ملتان سے گزرے گا۔

یہ بھی پڑھیں
حکومت کا سیلاب سے جاں بحق ہونیوالوں کے لواحقین کیلئے 20، 20 لاکھ روپے امداد کا اعلان
لاہور: راوی میں شاہدرہ کے مقام پر اونچےدرجےکا سیلاب، چوہنگ کے قریب نجی ہاؤسنگ سوسائٹی زیر آب
چناب میں سیلاب: ملتان شہرکو بچانے کیلئے ہیڈ محمد والا کے مقام پر شگاف ڈالنے کا فیصلہ
دریائے ستلج کے بپھرنے سے بہاول نگر کی کئی بستیاں ڈوب گئیں، سیکڑوں ایکڑ رقبے پر کپاس اور چاول سمیت کئی فصلیں سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئیں۔

بورے والا میں بھی کئی دیہات زیر آب آگئے، کچھ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت گھر بار چھوڑ کر دریا کنارے سڑکوں پر آگئے، بہاولپور میں دریائے ستلج پر بنے 3 بند ٹوٹنے سے قریبی بستیوں میں پانی داخل ہوگیا، مقامی آبادی ضروری سامان کے ساتھ ریلیف کیمپ منتقل ہوگئی۔

پاکپتن کے بھی 15 دیہاتوں میں ستلج کا پانی داخل ہونے سے 20 ہزار سے زائد افراد نے دریائی علاقے سے نقل مکانیکی، وہاڑی میں لڈن کے قریب حفاظتی بند ٹوٹنے سے درجنوں بستیوں میں پانی داخل ہوگیا۔

نوشہرو فیروز میں کنڈیارو کے قریب دریائے سندھ میں زمینداری بند ٹوٹ گیا، دریائی بند ٹوٹنے سے پانی بچاؤ بند سے ٹکرا گیا جس سے کچے کا علاقے میں سیکڑوں ایکڑ پر کپاس، دھان، تل، جوار اور دیگر فصلیں اور 5 گاؤں زیر آب آ گئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button