اہم خبریںپنجاب پولیس

قلیل مدت میں ماں اور بیٹی کے اندھے قتل کا سراغ / قاتل گرفتار سی سی ڈی معاشرے کے کمزور طبقات کی اواز بن گئی

لاہور:(سپرسیون نیوز ) حاجی آصف کرائم رپورٹر )

کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) پنجاب نے معاشرے کے کمزور طبقات کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے پنجاب بھر میں جرائم پیشہ افراد کے گھیرا تنگ کر دیا ہے تاکہ کمزور اور محکوم طبقات کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے ۔ اس مقصد کے لیے ایڈیشنل آئی جی کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ سہیل ظفر چٹھہ نے اپنے افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ پنجاب بھر کے تھانوں میں عرصہ دراز سے زیر التواء عورتوں ، بچوں ،بزرگ شہری ، ٹرانس جینڈر ، جسمانی اور ذہنی معذور افراد کے کیسز کو اپنی اولین ترجیح بنائیں اور انکو جلد سے جلد منطقی انجام تک پہنچائیں.

ان ہدایات کی روشنی میں چند دن قبل ضلع ننکانہ صاحب سے تعلق رکھنے والی ماں اور بیٹی کے لاپتہ ہونے کا کیس کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کو دیا گیا۔ جس پر سی سی ڈی نے جدید سائنسی بنیادوں پر ماں اور بیٹی کی گمشدگی کے کیس کی تفتیش کی اور دونوں خواتین کے اندھے قتل کا قلیل مدت میں سراغ لگا لیا اور ماں اور بیٹی کو قتل کر کے ان کی لاشوں کی بے حرمتی کرنے والے 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان نے دوران تفتیش ماں اور بیٹی کو قتل کر کے ان کی لاشوں کے ٹکڑے کر کے نہر میں بہا نے کابھی اعتراف کر لیا ہے۔ سی سی ڈی لاہور نے ملزمان محمد یوسف ولد اکبر علی سکنہ ننکانہ صاحب، ناصر ولد اسحاق سکنہ ننکانہ صاحب اور محمد منصب ولد فقیر سکنہ منڈی فیض آباد کو گرفتار کر کے ان سے آلہ قتل برآمد کر لیے ہیں۔ اس سلسلے میں ترجمان کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ معاشرے کے کمزور طبقات کے حقوق کی پاسداری سی سی ڈی کا فرض اولین ہے۔ اور ہم کمزور طبقات کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔ ترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ ایڈیشنل آئی جی کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ سہیل ظفر چٹھہ کی خصوصی ہدایات پر معاشرے کے کمزور طبقات بالخصوص عورتوں ، بچوں ،بزرگ شہری ، ٹرانس جینڈر ، جسمانی اور ذہنی معذور افراد کے حقوق کی پاسداری ہر قیمت پر یقینی بنائی جائے گی اور انکے کیسز کو اولین ترجیح بناتے ہوئے جلد سے جلد حل کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔ ترجمان کا یہ بھی کہنا تھاکہ ملزمان کی گرفتاری ، پروسیکیوشن اور عدالتوں سے سزا دلوانے کے لیے سی سی ڈی تمام وسائل بروئے کار لائے گی تاکہ ان کمزور طبقات کے ساتھ زیادتی کرنے والے جرائم پیشہ افراد کو نشان عبرت بنایا جا سکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button