
اسلام آباد:(سپرسیون نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے 26ویں آئینی ترمیم کو 2006 ء کے میثاق جمہوریت کی تکمیل قرار دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی اصلاحات اور نظام عدل کی بہتری کے لیے یہ ترمیم ضروری تھی۔
انہوں نے یہ بات وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کہی، جہاں مختلف اہم معاملات زیر بحث آئے۔
عدالتی اصلاحات پر زور:
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے 26ویں آئینی ترمیم کو ملکی عدالتی نظام کی بہتری کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ترمیم ناگزیر تھی اور اس میں تعاون پر تمام سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ آئینی ترمیم میثاق جمہوریت کے وعدوں کی تکمیل ہے، جس کا مقصد ملک کے عدالتی نظام میں اصلاحات لانا تھا۔
پولیو کیسز پر تشویش اور ہنگامی اجلاس طلب:
کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم نے ملک میں بڑھتے ہوئے پولیو کیسز پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور فوری طور پر اس معاملے پر ایک اہم اجلاس طلب کر لیا۔ انہوں نے انسداد پولیو کے لیے ہنگامی بنیادوں پر ایک جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت بھی کی۔ وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو پولیو کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
گھریلو تشدد کے قانون کی منظوری:
کابینہ نے گھریلو تشدد کی روک تھام سے متعلق بل کو کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کو بھیجنے کی منظوری دے دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اس قانون سازی کے ذریعے گھریلو تشدد میں ملوث افراد کو سزا دی جا سکے گی۔ یہ بل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی حدود میں نافذ العمل ہوگا۔
فارمیسی کونسل آف پاکستان کی تنظیم نو:
اجلاس میں فارمیسی کونسل آف پاکستان کی تنظیم نو کی منظوری بھی دی گئی، جس کا مقصد فارمیسی شعبے کی ترقی اور بہتری کے لیے نئے اقدامات کرنا ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے کامیاب انعقاد پر وزیراعظم کی ستائش:
وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت اجلاس کے کامیاب انعقاد پر متعلقہ اداروں کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس پاکستان کے عالمی سطح پر مضبوط تعلقات اور تعاون کو فروغ دینے کی ایک اہم پیشرفت ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں وفاقی کابینہ نے 26ویں آئینی ترمیم، عدالتی اصلاحات، پولیو کے خاتمے اور گھریلو تشدد کی روک تھام جیسے اہم معاملات پر فیصلہ کن اقدامات اٹھانے کا عزم ظاہر کیا ہے، جو ملک کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لیے اہم قرار دیے جا رہے ہیں۔




