سانحہ ریسکیو 15بلڈنگ 27مئی 2009ء کے پولیس شہداء کی 15ویں برسی

لاہور حاجی آصف کرائم رپورٹر
سانحہ ریسکیو 15بلڈنگ 27مئی 2009ء کے پولیس شہداء کی 15ویں برسی
لاہور پولیس کے 6بہادر سپوت ریسکیو15بلڈنگ میں ڈیوٹی کے دوران دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے میں شہادت کے منصب پر فائز ہوئے
لاہور پولیس کے چاق و چوبند دستے نے شہداء کی قبورکو سلامی پیش کی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی
فرض کی راہ میں جام ِشہادت نوش کرنے والے پولیس افسران اور جوانوں کی لازوال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا
اہل وطن کی حفاظت کیلئے اپنی جانیں قربان کرنے والے پولیس افسران و اہلکار ہمارے ماتھے کاجھومر ہیں۔سی سی پی او لاہور
شہداء کے ورثا کو گھروں کی فراہمی، بچیوں کی شادی اور بچوں کی کوالٹی ایجوکیشن کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ بلال صدیق کمیانہ
لاہور27مئی: سانحہ ریسکیو 15بلڈنگ 27مئی 2009ء کے پولیس شہداء کی 15ویں برسی کے موقع پر لاہور پولیس کی گارڈنے شہید انسپکٹر عبدالرؤف سلطان، شہید کانسٹیبل حافظ محمد ندیم، شہید کانسٹیبل شکیل احمد،شہید کانسٹیبل نثار،شہید کانسٹیبل محمد اکرم اور شہید کانسٹیبل عمیر نذیرکی برسی پر ان کی قبور پر حاضری دی۔لاہور پولیس کے چاق و چوبند دستے نے شہداء کی قبورکو سلامی پیش کی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر فرض کی راہ میں جام ِشہادت نوش کرنے والے پولیس افسران اور جوانوں کی لازوال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ سانحہ ریسکیو 15بلڈنگ میں شہید انسپکٹر عبدالرؤف سلطان ودیگر کانسٹیبلان ڈیوٹی کے دوران دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے میں شہادت کے منصب پر فائز ہوئے۔
کیپٹل سٹی پولیس آفیسر لاہور بلال صدیق کمیانہ نے سانحہ ریسکیو15بلڈنگ کے شہداء کی برسی کے موقع پرآج یہاں جاری اپنے بیان میں کہا کہ اہل وطن کی حفاظت کیلئے اپنی جانیں قربان کرنے والے پولیس افسران و اہلکار ہمارے ماتھے کاجھومر ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاہور پولیس کے شہداء کی یادیں ہمیشہ ہمارے دلوں میں تازہ رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ لاہور پولیس اپنے شہداء کے خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے۔بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ آج کا دن شہداء کے خاندانوں کے ساتھ تجدید عہد کا دن ہے، محکمہ پولیس شہدا ء کی قربانیوں کوکبھی فراموش نہیں کرے گا۔سی سی پی او لاہور نے کہا کہ شہداء کی جرأت اور بہادری کی داستانیں پوری فورس کیلئے مشعل راہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ شہداء کے ورثا کو گھروں کی فراہمی، بچیوں کی شادی اور بچوں کی کوالٹی ایجوکیشن کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔




